: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
نئی دہلی،3اپریل(ایجنسی) سپریم کورٹ نے آج نے چار سال کی بچی سے آبروریزی اور پھر پتھر مار کر اس کا قتل کرنے کے جرم میں مجرم 55 سال کے شخص کی موت کی سزا برقرار رکھی ہے.
سپریم کورٹ نے نظر ثانی کی درخواست پر سماعت کے دوران یہ فیصلہ سنایا کہ 2008 میں ناگپور میں 4 سال کی بچی سے آبروریزی اور قتل کے معاملے میں مجرم وسنت سمپت دپارے کی پھانسی کی سزا برقرار رہے گی.
کورٹ نے سمپت کی نظر ثانی کی درخواست مسترد کر دی گئی. سپریم کورٹ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طریقے سے مجرم نے چار سال کی معصوم بچی سے آبروریزی اور قتل کے واردات کو انجام دیا، ہماری رائے میں کوئی راحت
نہیں دی جا سکتی.
سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے قاتل کے وکیل سے سوال کیا تھا کہ کیا کسی راکشس یا دہشت گرد کے سدھرنے کی گنجائش نہیں ہوتی؟ کیا ایک ایسے دہشت گرد جس نے ایک بار ہی بم دھماکہ کر 20 لوگوں کی جان لی ہو اور اس سے پہلے اس نے کوئی جرم نہ کیا ہو، وہ سدھر نہیں سکتا؟ ایسے میں کیا دہشت گرد کو مستقبل میں سدھرنے کی سزا میں رعایت دی جا سکتی ہے؟ اگر ریاست کسی مجرم کو بہتر بنانے میں ناکام ہو تو کیا مجرم کو اس کا فائدہ دیا جا سکتا ہے؟
اس سے پہلے گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے ناگپور میں 4 سال کی بچی سے ریپ کے بعد پتھر سے اس کا قتل کرنے والے 53 سال کے سمپت دپارے کی نظر ثانی کی درخواست پر سماعت کر حکم محفوظ رکھ لیا تھا.